کراچی/وانا(مجیب وزیر سے/ای این این) سندھ اسمبلی کے سامنے پی ٹی ایم کا 24 روزہ دھرنا صوبائی حکومت سے مذاکرات کے بعد ایک مہینے کیلئے موخر کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر پی ٹی ایم کے سربراہ منظور احمد پشتین نے دھرنے سے اختتامی خطاب میں کہا، کہ حکومت سندھ نے اس سے قبل تین مرتبہ مذاکرات کئے، مگر ان مذاکرات سے ہم مطمئن نہیں تھے،
انہوں نے کہا،کہ حکومت سے چوتھی بار مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں،پی ٹی ایم اور سندھ حکومت کے مابین ایک تحریری معاہدہ طے پاگیا ہے، لیکن ایم این اے علی وزیر اور پی ٹی ایم کے دیگر گرفتار ساتھیوں کے حوالے سے تحریر شدہ معاہدہ منظرعام پر نہیں لایا گیا ہے، جنوبی وزیرستان وانا سے منتخب ممبر قومی اسمبلی پچھلے 14 مہینے سے سنٹرل جیل میں ہے، منظور احمد پشتین نے کہا، کہ کراچی کی پشتون برادری کی اچھی مستقبل کیلئے یہ معاہدہ ہوا ہے، انہوں نے کہا،کہ کراچی میں رہائش پذیر پشتون تاجر برادری کے مسائل پر بھی بات ہوئی ہے، پشتونوں کو غیر قانونی اور بے جا تنگ کرنے پر بھی بات ہوئی ہے، اور 444 افراد کے قاتل سابقہ پولیس آفیسر راؤ انوار کی گرفتاری اور ان کے خلاف کارروائی تحریری معاہدے کا حصہ ہے، ان کا کہنا ہے،کہ دھرنا ہم ختم نہیں کررہے،بلکہ دھرنے کو ایک مہینے تک موخر کر رہے ہیں، ایک مہینے میں حکومت کی جانب سے تحریر کردہ معاہدہ کو عملی شکل نہ دیاگیا، تو کراچی کی پشتون کمیونٹی اور پی ٹی ایم دوبارہ اپنے پورے عزم کے ساتھ میدان میں ہوں گے۔