ہر ادارے و محکمے کو آئینی اور قانونی حدود میں کام کرنا چاہیے: صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی - Eye News Network

ہر ادارے و محکمے کو آئینی اور قانونی حدود میں کام کرنا چاہیے: صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی

0

ایبٹ آباد (رپورٹ: دلدار ستی/ ای این این ایس) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر عبدالطیف خان آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں کسی کو این آر او دینے کی ضرورت نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں غربت، مہنگائی، کرپشن سے حالات انتہائی بدتر ہو رہے ہیں اس کے لئے تمام فریقین کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گے
عوام کو جمہوری عمل میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت پسند نہیں ہے، اداروں کو آئین کے تحت رہ کر کام کرنے کی ضرورت ہے ایک محکمہ کے طور پر آئینی حدود میں رکھے بغیر فاصلہ کم نہیں ہو سکیں گے، تمام جمہوری قوتوں اور اسٹیبلشمنٹ سے توقع رکھتے ہیں وہ ایک دوسرے پر الزامات نہ لگائیں، سیاسی جماعتوں کی کمزوری رہی ہے ان کی ڈوریں کسی نہ کسی بیورو کریٹ کے ہاتھ میں رہی ہیں۔
جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے بداعتمادی کی فضا پیدا کرنے میں اداروں کا اہم کردار رہا ہے، پاکستان کے استحکام کے لئےسنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد ہائیکورٹ بار میں باضابطہ پہلے دورہ اور مرحوم سابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی تعزیتی پروگرام میں وکلاء اور بعد ازاں ایبٹ آباد پریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ، صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار عبد الرؤف، سابق صدر سپریم کورٹ بار فضل حق عباسی نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں ایگزیکٹو رکن سپریم کورٹ بار فدا بہادر ،صدر ڈسٹرکٹ بار میجر (ر) جہانگیر الہی ایڈووکیٹ ، صدر مانسہرہ بار عامر خان سواتی ،تحصیل صدرحویلیاں بار بٹگرام بار کے صدر سید گل بادشاہ، سینئر وکلاء قاضی ارشد ایڈووکیٹ حاجی صابر خان تنولی کے علاوہ خواتین وکلاء بھی موجود تھیں۔
عبدالطیف خان آفریدی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران ہزارہ کے وکلاء نے بھاری اکثریت سے کامیابی دلائی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کا عقیدہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہونی چائیے ،اس کے لئے سب کو کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالہ سے لائرز کنونشن بھی کرینگے، جس میں تمام شعبوں کے سرکردہ رہنماؤں کو اگھٹا کریں گے۔ جسٹس وقار سیٹھ کی وفات بہت بڑا سانحہ ہے ان کی کمی جلد پوری ہونا ناممکن ہے۔ اللہ ان کو غریق رحمت کرے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں میں گالی گلوچ کی روش پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے افراد کو اپنی صفوں سے باہر نکالیں ایسی باتیں ملک کے مفاد میں نہیں ہیں، خدانخواستہ خانہ جنگی کی طرف نہ چلے جائیں ،ملک میں بیروز گاری اور مہنگائی سے غریب آدمی سخت متاثر ہوا ہے اس کی بہتری کے لئے کوشش کریں۔وکلاء کو متحد کرنے سے ملک مضبوط ہوگا آئین سے بڑھ کر کسی کا حق نہیں مانیں گے۔74سال گزرنے کے بعد بھی آئین کی حکمرانی نہیں بن سکی تو یہ افسوس ناک بات ہے،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نےمیڈیا کی آزادی لئے مشاورت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس موقع پر صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد عامر شہزاد جدون نے میڈیا کو درپیش مسائل کے حوالہ سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار عبد الرؤف، فضل حق عباسی، سید امجدحسین شاہ کا کہنا تھا سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں وکلاء نے انصاف کے بول بالا کے لئے فیصلہ سنایا،نومنتخب صدر سپریم کورٹ بار کی کامیابی جمہوریت اور جمہوری سوچ رکھنے والوں کی فتح ہے بار کا ملک کو بچانے کے لئے اہم کردار ہے، آئین کی بالادستی ہوئی تو کسی بھی صوبہ کے عوام کو شکایت نہیں ہوگی، بدقسمتی سے سیاستدانوں پر مکمل اعتماد نہیں کر سکتے۔
تقریب میں سابق چیف جسٹس مرحوم جسٹس وقار احمد سیٹھ کے جرآت مندانہ فیصلوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی میں کبھی ہچکچاہٹ کا مظائرہ نہیں کیا اور جمہوریت کی بقاء کے لئے کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا، انہوں نے اچھے نقوش چھوڑے ہیں جو جوڈیشری کے ماتھے کا جھومر ہیں۔

About Author

Leave A Reply