لندن/کراچی(ای این این ایس/م ڈ) امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیدیا اور ان پر سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے اثاثے منجمند کردیے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانیہ نے پاکستان میں درجنوں مشکوک پولیس مقابلوں کے مرکزی کردار ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان پر نہ صرف سفری پابندیاں عائد کردیں بلکہ ان کے اثاثے بھی منجمند کردیے ہیں۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینک ریب کے مطابق راؤ انوار پر پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے دوران 400 سے زائد افراد کے ماورائے عدالت قتل پر لگائی گئیں جب کہ اس فہرست میں روس، وینزویلا اور گیمبیا کی سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔
ڈومینک ریب کا کہنا ہے کہ ان سزاؤں کا مقصد انسانی حقوق کے عالمی دن پر انسانی حقوق پامال کرنے والوں کو واضح پیغام دینا ہے کہ برطانیہ انہیں ہر صورت میں احتساب کے کٹہرے میں لائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال امریکا کی جانب سے بھی نقیب اللہ محسود کے قتل سمیت درجنوں مشکوک پولیس مقابلوں میں ملوث راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی ضبطگی اور لین دین پر مکمل پابندی عائد کردی گئی تھی۔