نوشہرو فیروز (ای این این ایس) نوشهرو فیروز کی عدالت نے کم عمر لڑکی کو دارلامان بھیج دیا۔ خیال رہے کہ انعم فاطمہ جس کی عمر 14 سال ہے، مبینہ طور پر ایک شخص سے پسند کی شادی کے لیے نکلی تھی اور اطلاعات کے مطابق سکھر میں نکاح بھی کر لیا۔
دوسری جانب لڑکی کے بھائی نے مٹھیانی تھانہ پر اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، تو لڑکی کو ایڈیشنل سیشن جج تین کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پر لڑکی نے اپنی مرضی سے گھر چھوڑنے اور پسند کی شادی کا اعتراف کیا، تاہم عدالت نے کم عمری کی وجہ سے قرار دیا کہ وہ شادی نہیں کر سکتی۔
عدالت نے کہا کہ لڑکی والدین کے ساتھ جا سکتی ہے یا دارلامان بھیجا جائیگا جس پر لڑکی نے دارلامان جانے کی استدعا کی۔ عدالت نے لڑکی کو دارلامان سکھر بھیج دیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت نے طلعت تنولی جو کہ کم عمر تھی، کو شادی کی اجازت دیتے ہوئے مبینہ شوہر کے ساتھ بھیج دیا تھا، جس انسانی حقوق کے رہنما اور وکیل لالا حسن پٹھان نے سیشن جج نوشہرو فیروز کو درخواست دی تھی کہ وہ اس پر نوٹس لیں۔