اسلام آباد(رپورٹ:ای اظہر خان/ ای این این ایس) پنجاب کے راولپنڈی میں تھانہ صادق آباد کے علاقے میں اہلیہ کے ساتھ مل کر بیٹے نے ماں اور بہن کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایسی وڈیو وائرل ہونے پرریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی سہیل حبیب تاجک نے نوٹس لیتے ہوئے میڈیکل کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ کروادیا۔ اس سے قبل پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا لیکن ایک گھنٹے کے اندر ہی آزاد کردیا۔
پولیس حکام کے مطابق صادق آباد کے علاقے ڈھوک علی اکبر کری روڈ کی رہائشی مسماتہ گلنار بی بی کا بیٹا ارسلان اور بہو بسمہ، جو والدین سے الگ رہتے ہیں، والدین سے ملنے کے لیے انکے گھر آئے جہاں ارسلان کی ہمشیرہ اور اسکی اہلیہ کی کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی جو بڑھ گئی اور جھگڑا شروع ہوگیا۔
اس دوران بیٹا ارسلان بھی درمیان میں کود پڑا اور اہلیہ کے ساتھ مل کر والدہ گلنار بی بی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گالیاں دی۔
گھر میں بیٹی نے تشدد کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
ایس ایچ او صادق آباد طاہر ریحان کا کہنا تھا کہ تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون گلنار بی بی کا میڈیکل کروا کر مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ ملزمان ارسلان کو گرفتار کرلیا گیا تاہم ضمانت پر ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا گیا۔
دوسری جانب ایف آئی آر میں گلنار بی بی نے موقف اختیار کیا کہ بہو بسمہ اور بیٹا ارسلان آٰئے روز جھگڑا کرتے رہتے ہیں۔ گزشتہ روز بھی دونوں نے دھکے دیے اور مارپیٹ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایس پی راول رائے مظہر اقبال کا کہنا تھا کہ رشتوں کا تقدس پامال کرنے اور والدہ پر بہیمانہ تشدد کرنے والے بیٹے اور اسکی اہلیہ کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔پولیس نے بتایا کہ عدالت نے ملزمان کو 06 اگست تک گرفتار نہ کرنے اور مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر عوام نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ملزم کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔