بکوٹ(نوید اکرم عباسی)سرکل بکوٹ چیتوں کا راج تھانہ بکوٹ کے گاوں عباسیاں کے عوام نے دو دن نگرانی اور محکمہ وائلڈ لائف کے انتظار کے بعد خود ہی زندہ چیتا پکڑ کر کوہالہ چوکی بکوٹ پولیسں اور محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں کے حوالے کیا جو بعد ازاں کوہالہ سے نتھیاگلی شفٹ کرتے ہوئے بیماری یا محکمہ کی لاپرواہی سے مرگیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے عباسیاں گاوں کے محلہ تھلہ اور گرد و نواح میں چیتوں کا مٹر گشت جاری تھا جس سے خوف وہراس کی فضاء تھی گذشتہ روز بھی مبینہ طور پر تین عدد کامن لیپرڈ(تیندوے)اس محلہ میں دن دیہاڑے گھوم رہے تھے جسکی اطلاع بکوٹ پولیسں اور محکمہ وائلڈ لائف کو دی گی اور آج ایک چیتا آبادی میں تھا کہ مقامی لوگوں نے گھیر کر قابو کیا۔ کوہالہ چوکی بکوٹ پولیسں کے انچارج کے مطابق میں گشت پر تھا کہ لوگوں نے بتایا جس پر میرے ساتھ وائلڈ لائف کے اہلکار بھی پہنچ آئے اور زندہ چیتا لوگوں سے لےکر آئے جو مرگیا۔
عوام علاقہ بکوٹ نے مطالبہ کیا کہ آج کل انکے بچوں کا سیزن ھے بکوٹ بیروٹ پلک ایوبیہ ترمٹھیاں مولیا نمبل ترچھ پٹن کلاں ہر جگہ موجود ہیں اور تھانہ بکوٹ سے چند فرلانگ کے فاصلے پر دو نجی تعلیمی اداروں کے درمیان آبادی میں مادہ چیتا اور اسکے بچے دیکھے جارہئے ہیں مگر محکمہ وائلڈ لائف نہ تو اس آبادی میں آوارہ کتوں خنزیروں گیڈروں پر کنٹرول کرتی ھے اور نہ اس نایاب نسل تیندوں پر جسکی وجہ سے آئے روز نقصان کی اطلاع ہوتی ہے اس سے قبل تین زندہ چیتے عوام خود پکڑ کر انکے حوالے کرچکی ہیں اور اب مطالبہ ھے کہ اگر انکو قابو نہ کیا گیا تو نقصان کی ذمہ داری محکمہ پر ھوگی۔