وانا(ای این این ایس)ضلع جنوبی وزیرستان وانا میں ایم این اے علی وزیر اور ایم پی اے نصیراللہ وزیر سمیت 9 قبائل پر مشتمل احمدزئی وزیر قبائل کا ضلع ٹانک میں جنوبی وزیرستان کے نام پر قائم دفاتر ودیگر مقامی مسائل کے حوالے سے گرینڈ جرگہ منعقد ہوا،جس میں سنکڑوں کی تعداد میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔
جرگہ میں قبائلی عمائدین ملک اجمل کاکاخیل، ملک جمیل وزیر، ملک رخمت اللہ، ملک شیریار، سیداللہ خان، ملک شیرین جان، ملک بسم اللہ، ایم این اے علی وزیر اور ایم پی اے نصیراللہ وزیر نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ مغوی ڈاکٹر نورحنان کی بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز اور مقامی انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے۔
ضلع ٹانک میں 120 کلو میٹر دور جنوبی وزیرستان کے نام پر قائم جوڈیشل کمپلیکس سمیت تمام دفاتر کو ہیڈکوارٹر وانا منقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ کلاس فور ملازمین سے لیکر گریڈ 15 تک مقامی ڈومیسال ہولڈرز کو لوکل آسامیوں پر بھرتی کیا جائے۔جرگہ نے مزیدکہا کہ گرداوی چیک پوسٹ سے لیکر پاک افغان بارڈر انگوراڈہ گیٹ تک رشوت لینے اور بھتہ خوری کو فوری طورپر بندکیاجائے، اور انگور اڈہ گیٹ کو طورخم طرز پر کھولنے کے احکامات دئے جائے۔
جرگہ نے کہاکہ تنازعات بہت زیادہ ہوگئے ہیں،لہٰذہ اِن کو روائتی جرگے کےذریعے حل کیاجائے۔احمدزئی وزیر قبائل نے مقامی ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ دوتانی قبائل اور زلی خیل قبائل کے مابین کرکنڑہ کی زمین کی ملکیت کے تنازعہ کو انگریز میثل کے ذریعے حل کیاجائے۔
آخر میں جرگے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ آفس، نادرہ، پولیس تھانہ وانا اور کچہری کے اہلکار اور ملازمین سب کے سب رشوت میں ملوث ہیں،ان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔جرگہ نے یہ بھی کہاکہ اگر ہمارے مطالبات مقامی ضلعی انتظامیہ نے حل نہیں کیے،تو ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائیگا۔