وانا: دوتانی اور زلی خیل قبائل کے مابین مسلح لڑائی چھڑ گئی - Eye News Network

وانا: دوتانی اور زلی خیل قبائل کے مابین مسلح لڑائی چھڑ گئی

0

وانا (ای این این ایس) دوتانی اور زلی خیل قبائل کے مابین مسلح لڑائی چھڑ گئی،
جنوبی وزیرستان وہ علاقہ ہے، جو پچھلے 18سال سے حالت
جنگ میں ہے، اس سے ذیادہ قابل افسوس بات یہ ہے، کہ آج تک کسی حاکم وقت نے یہاں پر امن وامان کے حوالے سے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا اور نہ اس طرف کسی نے دھیان دیا ہے، کہ یہاں پر قابل یقین اور پائیدار امن قائم ہو، پچھلے اٹھارہ سال وزیرستان کے باسیوں نے جن مشکلات میں گذاری ہیں، وہ کھبی بھی اور کسی صورت بھلائی نہیں جاسکتی۔
بدقسمتی سے جب دہشت اور خوف کی فضاء تھوڑی ٹھنڈی پڑ گئی، تو قبائلی تنازعات نے سر اٹھایا، ان تنازعات کا بڑا آسان حل ڈھونڈاگیا، قبائلی عمائدین اس بات پر متفق ہوگئے،کہ انگریز دورحکومت کے ریکارڈ(مثل)کو دیکھ کر زمینی ملکیت کے جتنے تنازعات ہیں ،وہ حل کریں گے،اس کی ایک مثال،جب 2018 میں زلی خیل اور دوتانی قبائل کے بیچ کرکنڑہ کی ملکیت پر تنازعہ کھڑا ہوا اور دونوں قبائل کی مسلح لشکر ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑے ہوئے اور لڑائی چھڑ گئی، جس میں کئی افراد کی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوگئی، تو اس وقت دونوں قبائل کو محسود اور دیگر احمد زئی کے عمائدین نے اس بات پر آمادہ کیا،کہ کرکنڑہ کی زمینی ملکیت کا یہ جھگڑا انگریز دور حکومت کی ریکارڈ کے مطابق حل کیا جائے گا،اور پھر 2019 میں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر اور جنوبی وزیرستان سے منتخب عوامی نمائندے علی وزیر نے دوتانی اور زلی خیل قبائل کے مابین ایک تحریری معاہدہ کرایا، جس میں دونوں قبیلوں کے عمائدین نے دستخط بھی کردئے، معاہدہ میں تحریر تھا،کہ کرکنڑہ کی زمینی ملکیت کی حیثیت انگریز دور حکومت کی ریکارڈ کے مطابق معلوم کیا جائے گا، ریکارڈ سرکار مہیا کرے گی لیکن بدقسمتی سے دو سال گذرنے کے باوجود سرکار نے وہ ریکارڈ مہیا نہیں کیا،اور اب گزشتہ روز بھی ڈپٹی کمشنر خالد اقبال نے کہا،کہ دونوں قبائل کے مابین مذاکرات ہورہے ہیں، جو بہت جلد کامیاب ہوجائیں گے۔لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ آج دونوں قبائل کے بیچ بہت بڑے خونی تصادم کا خطرہ شدید تر ہوگیا ہے اور حکومت تماشہ دیکھ رہی ہے۔

About Author

Leave A Reply