لاہور(ای این این ایس) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی غیر قانونی اراضی کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیشی منسوخ ہوگئی۔
سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جاتی امراء سے ریلی کی شکل میں نیب لاہور آفس پہنچیں۔ اس موقع پر رانا ثنا، پرویز رشید، طلال چوہدری، دیگر ن لیگی رہنما اور بڑی تعداد میں ن لیگی کارکنان مریم نواز کے ہمراہ موجود تھے۔
مریم نواز کی گاڑی ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے چلائی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے نیب آفس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
لیگی کارکنوں نے رکاوٹیں ہٹاکر نیب دفتر جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں آگے جانے سے روکا جس پر لیگی کارکن بپھر گئے، انہوں پولیس پر پتھراؤ کیا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی اراضی کیس؛ نیب نے مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا
پولیس نے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی بھاری شیلنگ کی، واٹر کینن استعمال کی، لاٹھی چارج کیا اور جوابی پتھراؤ بھی کیا جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے۔
پتھراؤ سے نیب بلڈنگ کو نقصان پہنچا جبکہ مریم نواز کی گاڑی کا شیشہ بھی ٹوٹ گیا۔ مریم نواز نے پولیس پر اپنی گاڑی پر حملہ کرنے کا الزام بھی لگایا۔
نیب نے حالات کی خرابی کی وجہ سے مریم نواز کی پیشی منسوخ کردی جس کے باعث مریم نواز نیب دفتر سے واپس روانہ ہوگئیں۔ نیب کے مطابق شرپسند عناصر کی جانب سے جان بوجھ کر حالت خراب کرنے کے باعث پیشی منسوخ ہوگئی اور نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
مریم نواز قافلے کے ہمراہ دوبارہ واپس نیب آفس کے باہر پہنچ گئیں جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جواب دینے آئی ہوں اور جواب دے کر ہی جاؤں گی۔
گرفتاریاں
کچھ دیر بعد مریم نواز واپس روانہ ہوگئیں جس کے بعد پولیس نے علاقے میں موجود لیگی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی۔ پولیس نے 50 سے زائد لیگی کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں ن لیگ کے سابقہ ایم پی اے مرزا جاوید کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنی گاڑی میں پتھر رکھوا رہے ہیں۔
نیب کی جانب سے لیگی کارکنان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر پتھراؤ کرکے پولیس اور نیب اہلکاروں کو زخمی کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
نیب موقف
نیب کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں موقف لینے کیلئے طلب کیا گیا تھا تاہم ان کی جانب سے نیب لاہور میں پیش ہوکر جواب دینے کی بجائے مسلم لیگ(ن) کے کارکنان کے ذریعے منظم انداز میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پتھراؤ اور بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب کے 20سالہ دور میں پہلی مرتبہ ایک آئینی و قومی ادارے کے ساتھ اس نوعیت کا برتاؤ روا رکھا گیا ہے جس میں نیب کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے علاوہ نیب کے عملہ کو بھی زخمی کیا گیا، ان حالات میں نیب کی جانب سے مریم نواز کی پیشی کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں تھا۔
نیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور دیگر شر پسند عناصر کیجانب سے منظم انداز میں قانونی کارروائی میں مداخلت کی تحقیقات کافیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنان کے غیر قانونی اقدام اور کار سرکار میں مداخلت کی ایف آئی آر درج کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، نیب کسی دباؤ، دھمکی،شر انگیزی /غنڈہ گردی کی پروا کئے بغیر اپنے قومی فرائض سر انجام دیتا رہیگا۔
دوسری جانب (ن) لیگ کے رہنماؤں کے ہمراہ مریم نوازشریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے رنگ دینے کی کوشش کی کہ شاید میں نے کسی زمین پر قبضہ کیا ہے، صرف مجھے بلانا مقصود تھا اوربلانے کے پیچھے مجھے نقصان پہنچانا مقصود تھا، اگر بلٹ پروف گاڑی نہ ہوتی تو پتھرمیرے سرپرلگتے اورمیں اسپتال میں ہوتی، نیب کے کردار کے بارے میں مجھے بہت پہلے سے معلوم تھا۔
مریم نوازنے کہا کہ انتقامی کارروائیوں کے بعد نیب اب خود ایک مطلوب ادارہ ہے، نیب کا کرداربہت گھناؤنا ہے، نیب پولیٹیکل انجینئرنگ اورجوڑتوڑکا ادارہ بن چکا ہے۔ نیب کے سامنے پیش نہ ہوناشاید قانون کی زیادہ پاسداری ہوگی۔
دریں اثنا ٕ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز اور ان کے پارٹی ورکرز کے خلاف پولیس کی جانب سے طاقت کے بے جا استعمال کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے استعمال اور پتھراؤ کو قابل افسوس قرار دیا ہے۔